کیا سونگھنے اور چکھنے کی حس ختم ہونا کورونا وائرس کی علامات ہیں؟ چونکا دینے والی خبر!

برطانوی محققین کا کہنا ہے کہ اگر آپ سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محروم ہو جائیں تو ہو سکتا ہے کہ یہ کورونا وائرس کی علامت ہو کنگز کالج لندن میں ماہرین نے چار لاکھ سے زیادہ افراد ردعمل کو ایک ایپ کی مدد سے جانچا لیکن سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت کا ختم ہونا سانس کے انفیکشن کی علامات بھی ہو سکتی ہیں جیسے کہ ٹھنڈ لگ جانا وغیرہ، ایک محقق کا کہنا ہے کہ بخار اور کھانسی اس وائرس کی اہم علامات ہیں جن کو دیکھنا اور اس پر کام کرنا ضروری ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ میں سے کسی مسلسل کھانسی ہو رہی ہے یا بہت تیز بخار ہے تو انھیں یہ مشورہ ہے کہ وہ گھر میں رہیں اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ نہ بنیں کنگز کالج کے ریسرچرز چاہتے تھے کہ وہ کورونا وائرس کی ممکنہ علامات کے بارے میں معلومات اکھٹی کریں تاکہ ماہرین کو اس مرض کو بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد ملے وہ لوگ جن میں کورونا وائرس کی ایک یا اس سے زیادہ علامات رپورٹ ہوئیں انھیں ایک ایپ کی مدد سے اکھٹا کیا گیا
تناسب کے اعتبار سے نتائج کچھ یوں تھے
53% تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں۔
29% مسلسل کھانسی
28% سانس میں دشواری کا سامنا
18% سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت ختم ہونا
10% بخار 
   ان چار لاکھ افراد میں سے 1,702 نے کہا کہ انھوں نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا ہے  ان میں سے 579 کا نتیجہ مثبت آیا تھا اور 1123 کا منفی رہا۔
جن افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی ان میں سے 59 فیصد سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محروم ہو گئے تھے تو کیا سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محروم اس وائرس میں مبتلا ہونے کی اہم علامات ہیں مارہین کا کہنا ہے کہ اس بارے میں ابھی شواہد کافی نہیں ہیں۔ .پبلک ہیلتھ انگلینڈ اور عالمی ادارہ صحت نے ابھی اسے اپنی فہرست میں شامل نہیں کیا ہے برطانیہ میں آنکھ، ناک اور گلے سے متعلق ادارے سے منسلک ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ حیرت انگیز نہیں ہے کہ کورونا کا شکار ہونے والے کچھ مریض یہ شکایت کریں۔ لیکن یہ علامات کورونا کے لیے مخصوص نہیں ہیں وہ کہتے ہیں کہ یہ ممکنہ طور پر کورونا کی علامات ہو سکتی ہیں کنگز کالج کے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محرومی اس کی اضافی علامات جاننے کے لیے مفید ہوں۔ اکیلے نہیں لیکن جب ان کے ساتھ کھانسی اور بخار جیسی اہم علامات بھی شامل ہو پروفیسر ٹم جو کہ اس تحقیق کی سربراہی کر رہے تھے کا کہنا ہے کہ ہمارے ڈیٹا کے مطابق جب وہ لوگ جن میں سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے اور ساتھ دوسری علامات بھی شامل ہو جاتی ہیں تو ان میں بظاہر کورونا میں مبتلا ہونے کا تین گنا زیادہ امکان ہوتا ہے وہ کہتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو اس مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سات دن تک تنہائی میں چلے جانا چاہیے

Comments